پڑھتا رہوں میں الفت سے یوں سلام تیرا
میری زباں پہ ہوگا ہر وقت نام تیرا
ہے آ رزو یہ میرے دل میں رہوں مدینے
بس نعت کی لکھوں صورت میں کلام تیرا
کوئی نہ تیرے در سے خالی گیا ہے آقا
لیتے جن و بشر ہیں الفت سے نام تیرا
رکھ نوکری پہ لو میں کرتا رہوں غلامی
چوکھت پہ آیا بن کر آقا غلام تیرا
دنیا نہ زر نہیں اب کچھ اور مانگتا میں
دل میں رہے فقط آقا احترام تیرا
شہزاد جب مرے کلمہ ہو زباں پہ جاری
بگڑی مری بنے کہتا ہے غلام تیرا