پکارنے کا قرینہ میں سوچتاہی رہا
Poet: MAHMOOD SARHADI By: ASGHAR KALYA, BIRMINGHAMپکارنےکا قرینہ میں سوچتاہی رہا
حسیں کہاں یاحسینہ میں سوچتا ہی رہا
میں سوچتاہی رہاکس طرف کو ہےساحل
کہاں چلا ہےسفینہ میں سوچتاہی رہا
تیرےکرم کی کوئی حد نہیں حساب نہیں
چباکرنان شبینا میں سوچتاہی رہا
نمی سی تھی دم رخصت کچھ ان کے آنچل پر
وہ آنسو تھےیاپسینہ میں سوچتاہی رہا
ادھر وہ آئےتھےپہلی کوایک پل کےلیے
ادھر میں تمام مہینہ سوچتاہی رہا
More Funny Poetry






