پانی کو گرم کرنے انسان آگیا ہے
مٹی کو نرم کرنے انسان آگیا ہے
کھانے پر جبکہ بھوکے سی ٹؤ نے ھلّہ بولا
سیفان ہنس کے بولے باچا خان آگیا ہے
کیچڑ اٹھا کے سی ٹو بولا کہ خاک بنگلہ
بابو یہ بولے تجھ پر شیطان آگیا ہے
ہارون جبکہ اترے پانی میں تیرنے کو
جھینگا لپٹ کر انکی بنیان آگیا ہے
عثمان اور اسلم دونوں ہی ساتھ جاتے
دونوں کو ایک ساتھ ہی یرقان آگیا ہے
شکّو نے جب ہمارے پانی میں غوطہ مارا
لوگوں نے بولا دیکھو حیوان آگیا ہے
خوشیوں کے ساتھ سب ہی اپنے گھروں کو لوٹے
لٹ پٹ کہ بس یہ اشہر ہلکان آگیا ہے