ایک نفرت ہی نہیں دنیا میں درد کا سبب فراز سنا ہے انجکشن کی سوئی بھی درد دیتی ہے فراز تمہارے جانے سے دل بہت روتا ہے اوپر پنکھا چلتا ہے نیچے منا سوتا ہے فراز در در پھرتے ہیں غم عشق کے مارے صوفی سوپ کے لشکارے جگمگ کپڑے سارے