Add Poetry

پھونکوں سے بجھے کب نور ایماں نادانی کا اِقْدام نہیں

Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر, Mumbai

پھونکوں سے بجھے کب نور ایماں نادانی کا اِقْدام نہیں
جگ میں روشن یہی نور ہوگا یہ تو کوئی اَوہام نہیں

ذرا ہوش میں آ او فرزانے کیوں عقل کے تابع رہتا ہے
یہ بزم ہے بزم جاناں یاں تو ہوش و خِرَد کا کام نہیں

اپنی جو خودی کو مارا ہے اس نے ہی فلاح کو پایا ہے
جو قلب کے روگ سے بچ نہ سکا اس کا بہتر انجام نہیں

غفلت کیسی یہ چھائی ہے گلشن بھی اجڑتا جاتا ہے
کرتوت کا اپنے ہے یہ ثمر اوروں پر کچھ الزام نہیں

جو حق پر قائم رہتے ہیں آواز بھی حق کی اٹھاتے ہیں
جو مشکل وقت میں جمتے ہیں وہ ہی تو ہیں جو ناکام نہیں

کوئی کتنا بڑا بھی پاپی ہو یہ بات اثر کی ذہن میں رہے
امید ہو جُود و کَرَم کی بس پھر تو کوئی آلام نہیں
 

Rate it:
Views: 134
20 Feb, 2025
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets