رشتوں سےخون کے رکھی گئی ہوں دور کسکا ہے یہ عروج اور کس کو زوال ہے میں ہوں کہاں یہ کردیا اسنے کیوں سوال وہ وہاں صاحب فراش ہے،کہ یرغمال ہے