پیار کرکے ہی دکھایا ہے

Poet: By: AB shahzad, Mailsi

پیار کرکے ہی دکھایا ہے
اس کو اپنے گلے لگایا ہے

تھی پرانی ہی یاری اپنی تو
جب میں رویا وہ مسکرایا ہے

طنطنہ آج ہے وہی اس کا
دیکھ کے آج آ ز مایا ہے

ہوئی مدت ہے مل نہیں پایا
اس نے دیدار اب کرایا ہے

پیار دل میں گیا ہے بڑھ ایسے
پھول زلفوں میں جب سجایا ہے

میرے چھونے لگا ہے لمس ہی وہ
دست الفت یہ جب بڑھایا ہے

آج مدت کے بعد آیا نظر
دیکھ کے مجھ کو وہ چلایا ہے

جس کو پانی سمجھ کے پی گیا ہوں
زہر اس نے مجھے پلایا ہے

آیا ملنے نہیں کبھی وہ مجھے
جب کبھی پیار سے بلایا ہے

آج اس نے کی بے وفائی جو
میری شہزاد ماں کا جایا ہے

Rate it:
Views: 745
17 Dec, 2020