Add Poetry

پیار کی ہر اک رسم کہ جو متروک تھی میں نے جاری کی

Poet: عامر امیر By: Faiz ul Raheem, Sialkot
Pyar Ki Har Ik Rasam Ke Jo Matrooq Thi Mein Ne Jari Ki

پیار کی ہر اک رسم کہ جو متروک تھی میں نے جاری کی
عشق لبادہ تن پر پہنا اور محبت طاری کی

میں اب شہر عشق میں کچھ قانون بنانے والا ہوں
اب اس اس کی خیر نہیں ہے جس جس نے غداری کی

پہلے تھوڑی بہت محبت کی کہ کیسی ہوتی ہے
پر جب اصلی چہرہ دیکھا میں نے تو پھر ساری کی

جو بھی مڑ کر دیکھے گا وہ پتھر کا ہو جائے گا
دیکھو دیکھو شہر میں آئے سناٹا اور تاریکی

ایک جنم میں میں اس کا تھا ایک جنم میں وہ میرا
ہم نے کی ہر بار محبت لیکن باری باری کی

ہم سا ہو تو سامنے آئے عادل اور انصاف پسند
دشمن کو بھی خون رلایا یاروں سے بھی یاری کی

ایسا پیار تھا ہم دونوں میں کہ برسوں لا علم رہے
اس نے بھی کردار نبھایا میں نے بھی فن کاری کی

بات تو اتنی سی ہے واپس جانے کو میں آیا تھا
سانس اٹھائی عمر سمیٹی چلنے کی تیاری کی

Rate it:
Views: 560
03 Apr, 2021
Related Tags on Amir Ameer Poetry
Load More Tags
More Amir Ameer Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets