پیارے لوگوں کی باتوں پہ غور کرتا ہوں بے کار لوگوں کی باتوں کو اگنور کرتا ہوں کئی بار میرے دل کی چوری ہوچکی ہے میں اس بارے میں کب شور کرتا ہوں اصغر نے سخن کی محفلیں تو بہت لوٹی ہیں اب کسی امیر آسامی کو لوٹنے پہ غور کرتا ہوں