قابلِ رشک یہ احساس ہے سوچیں تو سہی طیبہ جانے کی مجھے آس ہے سوچیں تو سہی مجھ کو دیدارِ رُخِ شاہِ مدینہ ہو نصیب کیسی پیاری یہ مری پیاس ہے سوچیں تو سہی