ہمیں تنہائیوں میں کبھی وقت نہ بتایا کرو یاروں کی محفلوں میں کبھی آ بھی جایا کرو کیا ہوا جو سامنے کے چار دانت ٹوٹ گئے کبھی کھل کر بھی مسکرایا کرو