چاند تارے بنا کے کاغذ پر
Poet: ذیشان By: ذیشان, Larkanaچاند تارے بنا کے کاغذ پر
خوش ہوئے گھر سجا کے کاغذ پر
بستیاں کیوں تلاش کرتے ہیں
لوگ جنگل اگا کے کاغذ پر
جانے کیا ہم سے کہہ گیا موسم
خشک پتا گرا کے کاغذ پر
ہنستے ہنستے مٹا دیے اس نے
شہر کتنے بسا کے کاغذ پر
ہم نے چاہا کہ ہم بھی اڑ جائیں
ایک چڑیا اڑا کے کاغذ پر
لوگ ساحل تلاش کرتے ہیں
ایک دریا بہا کے کاغذ پر
ناؤ سورج کی دھوپ کا دریا
تھم گئے کیسے آ کے کاغذ پر
خواب بھی خواب ہو گئے عادلؔ
شکل و صورت دکھا کے کاغذ پر
More Aadil Raza Mansoori Poetry
چاند تارے بنا کے کاغذ پر چاند تارے بنا کے کاغذ پر
خوش ہوئے گھر سجا کے کاغذ پر
بستیاں کیوں تلاش کرتے ہیں
لوگ جنگل اگا کے کاغذ پر
جانے کیا ہم سے کہہ گیا موسم
خشک پتا گرا کے کاغذ پر
ہنستے ہنستے مٹا دیے اس نے
شہر کتنے بسا کے کاغذ پر
ہم نے چاہا کہ ہم بھی اڑ جائیں
ایک چڑیا اڑا کے کاغذ پر
لوگ ساحل تلاش کرتے ہیں
ایک دریا بہا کے کاغذ پر
ناؤ سورج کی دھوپ کا دریا
تھم گئے کیسے آ کے کاغذ پر
خواب بھی خواب ہو گئے عادلؔ
شکل و صورت دکھا کے کاغذ پر
خوش ہوئے گھر سجا کے کاغذ پر
بستیاں کیوں تلاش کرتے ہیں
لوگ جنگل اگا کے کاغذ پر
جانے کیا ہم سے کہہ گیا موسم
خشک پتا گرا کے کاغذ پر
ہنستے ہنستے مٹا دیے اس نے
شہر کتنے بسا کے کاغذ پر
ہم نے چاہا کہ ہم بھی اڑ جائیں
ایک چڑیا اڑا کے کاغذ پر
لوگ ساحل تلاش کرتے ہیں
ایک دریا بہا کے کاغذ پر
ناؤ سورج کی دھوپ کا دریا
تھم گئے کیسے آ کے کاغذ پر
خواب بھی خواب ہو گئے عادلؔ
شکل و صورت دکھا کے کاغذ پر
ذیشان






