چاند میں عکس تیر ا ہے
ہر پھول میں حسن تیر ا ہے
کائنات میں جتنے بھی ہیں رنگ
ان سب میں رنگ تیر ا ہے
تیرے شہر کے بادلوں کی کیا شان ہے ، بڑے مان سے کہتے ہیں
کسی اور نگر ہم نہ جا ئیں گے، بس یہیں کر نا بسیرا ہے
ہوائیں آتی ہیں ، سبز گنبد کو چھو کر جھومتی ہیں
او ر بڑ ے باز سے کہتی ہیں ، ہمارا تو یہیں جینا مرنا