چاچا
Poet: Ameer By: Amir Ahmad, Rawalpindiتجھے مان گئے تیرا انتخاب ہے با کمال چاچا
یہ تو بھی جان لے کہ عشق ازل سے ہے لا زوال چاچا
خوب صورت خوب سیرت مٹک مٹک کے چلنا اس کا
چاند بھی دیکھہ کے شرماۓ تیرے محبوب کا جمال چاچا
اک نہ اک روز دل کی بات زبان پہ آئے گی
پتھ چلے گا سبھی کو نہ رسوائی کا کر ملال چاچا
لوگ مرتے آئےہیں مریں گے جب تلک ہے زندگی
ڈوبا تھا معشوق ہی کے پیچھے مہینوال چاچا
چلے گا تیرے ساتھہ ہنس کے تو کیہ کے دیکھ ذرا
لے کے چل کبھی تو اسے ساہی وال چاچا
سامنے نہ سہی دل ہی دل میں تو خواہ مخواہ
میں جانتا ہوں کرتا ہے، تو اس کی دیکھہ بھال چاچا
بھلاۓ ہیں عشق نے اپنے پرائے سبھی کو
یاد رہتا نہیں کتنے ماہ کا ہے سال چاچا
دل میں رکھہ یہ بات بھی ،ہوتا ہے کانٹوں کی سیج یہ
بن جاتا ہے کبھی کبھی عشق جان کا وبال چاچا
جانتا ہے امیر کھری بات کا یہ زمانہ نہیں
شاعری ہوتی نہیں کھا کے چنوں کی دال چاچا






