چراغ دُنیا میں توحید کے ، مصطفیﷺ نے جلائے
آتشِ دوزخ سے انساں، مصطفیﷺ نے بچائے
بن کے آئے ہیں آقا ﷺ رحمت دو جہاں کے لئے
سب کی راہوں سے کانٹے، مصطفیﷺ نے ہٹائے
اپنی انگلی کے فقط اک اشارے سے فلک پر
کرکے دو ٹکڑے قمر کے ، مصطفی ﷺ نے دکھائے
صدیقؓ ، عمرؓ ، عثمانؓ اور علیؓ کی شان نرالی ہے
یار کیسی شان والے ، مصطفی ﷺ نے بنائے
بھٹکے ہوئے لوگ سارے، اندھیروں میں جی رہے تھے
جلا کے شمعِ ہدایت رستے سیدھے مصطفیﷺ نے دکھائے
سجدوں میں رو رو کر سا منے اپنے خدا کے
اپنی اُمت کے غم میںآنسو ، مصطفیﷺ نے بہائے
زمانے نے ٹھکر ا دیا جن کو مفلس سمجھ کر کاشف
سینے سے وہ لوگ سارے ، مصطفی ﷺ نے لگائے