احکام تیرے مرنے نہیں دیتے اور لوگ مجھ کو جینے نہیں دیتے چلاتے تیر ہیں زباں کا دل پر آنکھوں سے آنسو بہنے نہیں دیتے اندازِ عاشقی ہے عجب میرا کیوں شامِ غم بنانے نہیں دیتے رکھتا ہوں غم جہاں کا جاں و دل پر پھر رونے کیوں یہ مجھ کو نہیں دیتے