Add Poetry

چلتے چلتے یہ گلی بے جان ہوتی جائے گی

Poet: ابرار By: ابرار, Muzaffargarh

چلتے چلتے یہ گلی بے جان ہوتی جائے گی
رات ہوتی جائے گی سنسان ہوتی جائے گی

دیکھنا کیا ہے نظر انداز کرنا ہے کسے
منظروں کی خود بہ خود پہچان ہوتی جائے گی

اس کے چہرے پر مسلسل آنکھ رک سکتی نہیں
آنکھ بار حسن سے ہلکان ہوتی جائے گی

سوچ لو یہ دل لگی بھاری نہ پڑ جائے کہیں
جان جس کو کہہ رہے ہو جان ہوتی جائے گی

کر ہی کیا سکتی ہے دنیا اور تجھ کو دیکھ کر
دیکھتی جائے گی اور حیران ہوتی جائے گی

کاکل خم دار میں خم اور آتے جائیں گے
زلف اس کی اور بھی شیطان ہوتی جائے گی

آتے آتے عشق کرنے کا ہنر آ جائے گا
رفتہ رفتہ زندگی آسان ہوتی جائے گی

جا چکیں خوشیاں تو اب غم ہجرتیں کرنے لگے
دل کی بستی اس طرح ویران ہوتی جائے گی
 

Rate it:
Views: 7
04 Sep, 2025
More Ameer Imam Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets