چلتے چلتے یہ گلی بے جان ہوتی جائے گی
Poet: ابرار By: ابرار, Muzaffargarhچلتے چلتے یہ گلی بے جان ہوتی جائے گی
رات ہوتی جائے گی سنسان ہوتی جائے گی
دیکھنا کیا ہے نظر انداز کرنا ہے کسے
منظروں کی خود بہ خود پہچان ہوتی جائے گی
اس کے چہرے پر مسلسل آنکھ رک سکتی نہیں
آنکھ بار حسن سے ہلکان ہوتی جائے گی
سوچ لو یہ دل لگی بھاری نہ پڑ جائے کہیں
جان جس کو کہہ رہے ہو جان ہوتی جائے گی
کر ہی کیا سکتی ہے دنیا اور تجھ کو دیکھ کر
دیکھتی جائے گی اور حیران ہوتی جائے گی
کاکل خم دار میں خم اور آتے جائیں گے
زلف اس کی اور بھی شیطان ہوتی جائے گی
آتے آتے عشق کرنے کا ہنر آ جائے گا
رفتہ رفتہ زندگی آسان ہوتی جائے گی
جا چکیں خوشیاں تو اب غم ہجرتیں کرنے لگے
دل کی بستی اس طرح ویران ہوتی جائے گی
More Ameer Imam Poetry
چلتے چلتے یہ گلی بے جان ہوتی جائے گی چلتے چلتے یہ گلی بے جان ہوتی جائے گی
رات ہوتی جائے گی سنسان ہوتی جائے گی
دیکھنا کیا ہے نظر انداز کرنا ہے کسے
منظروں کی خود بہ خود پہچان ہوتی جائے گی
اس کے چہرے پر مسلسل آنکھ رک سکتی نہیں
آنکھ بار حسن سے ہلکان ہوتی جائے گی
سوچ لو یہ دل لگی بھاری نہ پڑ جائے کہیں
جان جس کو کہہ رہے ہو جان ہوتی جائے گی
کر ہی کیا سکتی ہے دنیا اور تجھ کو دیکھ کر
دیکھتی جائے گی اور حیران ہوتی جائے گی
کاکل خم دار میں خم اور آتے جائیں گے
زلف اس کی اور بھی شیطان ہوتی جائے گی
آتے آتے عشق کرنے کا ہنر آ جائے گا
رفتہ رفتہ زندگی آسان ہوتی جائے گی
جا چکیں خوشیاں تو اب غم ہجرتیں کرنے لگے
دل کی بستی اس طرح ویران ہوتی جائے گی
رات ہوتی جائے گی سنسان ہوتی جائے گی
دیکھنا کیا ہے نظر انداز کرنا ہے کسے
منظروں کی خود بہ خود پہچان ہوتی جائے گی
اس کے چہرے پر مسلسل آنکھ رک سکتی نہیں
آنکھ بار حسن سے ہلکان ہوتی جائے گی
سوچ لو یہ دل لگی بھاری نہ پڑ جائے کہیں
جان جس کو کہہ رہے ہو جان ہوتی جائے گی
کر ہی کیا سکتی ہے دنیا اور تجھ کو دیکھ کر
دیکھتی جائے گی اور حیران ہوتی جائے گی
کاکل خم دار میں خم اور آتے جائیں گے
زلف اس کی اور بھی شیطان ہوتی جائے گی
آتے آتے عشق کرنے کا ہنر آ جائے گا
رفتہ رفتہ زندگی آسان ہوتی جائے گی
جا چکیں خوشیاں تو اب غم ہجرتیں کرنے لگے
دل کی بستی اس طرح ویران ہوتی جائے گی
ابرار






