Add Poetry

چلنے لگا ہوں طیبہ کے گلزار کی طرف

Poet: Khalid Roomi By: Khalid Roomi, Rawalpindi

چلنے لگا ہوں طیبہ کے گلزار کی طرف
دل کھنچ رہا ہے رحمت غفار کی طرف

کیوں کر نہ جائیں لوگ فدا ان کے نام پر
خود ہے خدا بھی احمد مختار کی طرف

بکنے کو آئے یوسف کنعان خود یہاں
جائے گا کون مصر کے بازار کی طرف

آئیں نہ بھول کر بھی حوادث یہاں کبھی
بڑھتے ہیں ہاتھ اپنے مددگار کی طرف

دامن مراد سے یہ بھرے کیوں نہ جائیں اب
آنکھیں لگی ہوئی ہیں در یار کی طرف

آئیں گے جب بہار مدینہ کے گل نظر
دیکھے گا کون خلد کے گلزار کیطرف

شاہ امم ! تمھارے سوا میرا کون ہے ؟
اٹھتی نہیں نظر کسی غم خوار کی طرف

کیونکر طواف اس کا نہ کرتی پھرے شفا
وہ آ گئے ہیں چل کے جو بیمار کی طرف

محشر میں یہ کہوں گا میں رضواں سے برملا
لے کر مجھے چلو مرے سرکار کی طرف

آساں نہیں ہیں نعت کے اشعار باندھنا
ان کا کرم ہے شاعر دربار کی طرف

دیکھے نہ گلرخوں کو پلٹ کر میری نظر
نہ حور کی طرف نہ طرحدار کی طرف

کیوں کر نہ ناز اپنے مقدر پہ یہ کرے
ان کی عطا ہے رومی نادار کی طرف

Rate it:
Views: 359
18 Nov, 2009
More Religious Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets