چلو اب چھوڑ دیتے ہیں
وہ شبنم کی گلابی کو
وہ ہمدردِ کلامی کو
چلو اب چھوڑ دیتے ہیں
جو دل کو تھوڑ دیتے ہیں
اب ان کو کیا بتاۓ ہم
تجھے اب چھوڑ چکے ہیں ہم
تم اب سنگار نہ کرنا
ہمیں سنگسار نہ کرنا
کہیں تم دور جاو نا
ہمیں تم بھول جاو نا
ابھی تو عشق باقی ہے
وہ نورانی صفحہ ہے ہم
تم اب ازاد ہو یارا
دروازے کھول دیتے ہیں
چلو اب چھوڑ دیتے ہیں
تم اب ناراض نہ رہنا
ہمی سے تو باز نہ رہنا
تعلق اب بھی باقی ہے
چلو یہ تھوڑ دیتے
چلو اب چھوڑ دیتے ہیں
جو دل کو توڑ دیتے ہیں