Add Poetry

چلو اب چھوڑ دیتے ہیں

Poet: Asif Alam By: Asif Alam, Temargarah

چلو اب چھوڑ دیتے ہیں
وہ شبنم کی گلابی کو
وہ ہمدردِ کلامی کو
چلو اب چھوڑ دیتے ہیں
جو دل کو تھوڑ دیتے ہیں
اب ان کو کیا بتاۓ ہم
تجھے اب چھوڑ چکے ہیں ہم
تم اب سنگار نہ کرنا
ہمیں سنگسار نہ کرنا
کہیں تم دور جاو نا
ہمیں تم بھول جاو نا
ابھی تو عشق باقی ہے
وہ نورانی صفحہ ہے ہم
تم اب ازاد ہو یارا
دروازے کھول دیتے ہیں
چلو اب چھوڑ دیتے ہیں
تم اب ناراض نہ رہنا
ہمی سے تو باز نہ رہنا
تعلق اب بھی باقی ہے
چلو یہ تھوڑ دیتے
چلو اب چھوڑ دیتے ہیں
جو دل کو توڑ دیتے ہیں
 

Rate it:
Views: 3871
24 Sep, 2020
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets