Add Poetry

چلو کہ ہم بھی تو اقبال کے شجر جائیں

Poet: حیاء غزل By: Haya Ghazal, Karachi

چلو کہ ہم بھی تو اقبال کے شجر جائیں
جہاں سے بھٹکی ہوئیں بلبلیں بھی گھر جائیں

ذرا سے خوف سے بولا اداس بلبل نے
اندھیری رات میں جگنو بتا کدھر جائیں

ہر ایک سمت یہاں ایک سی لگے اب تو
کہ لوٹ آئیں یہیں جس طرف جدھر جائیں

جو کھو گیا ہے اسے رات کی سیاہی میں
بتاؤ ڈھونڈنے اب اور کس نگر جائیں

بڑا طویل اکیلے میں یہ سفر ہوگا
کوئ جو ساتھ ملے ہم بھی راہ پر جائیں

ردائے نور ہے ہستی میں ناتواں جگنو
عطائے رب سے پتنگے بھی با ہنر جائیں

خدا نے بخشی ہوئ ہے جو روشنی مجھ کو
عجب نہیں کہ ترے کام سب سنور جائیں

حیا وہ لوگ یہاں دوسروں سے اچھے ہیں
جو اپنی خوبی زمانے کے نام کرجائیں

Rate it:
Views: 397
07 May, 2016
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets