چلو یوں ہی سہی غم کا چارہ تو ملا
ڈوبنے والے کو تنکے کا سہارہ تو ملا
میں تو سمجھا کہ زمانہ بھول گیا مجھ کو
مگر نا امیدی میں امید کا اشارہ تو ملا
اور کیا چاھیئے اب اے زندگی مجھ کو۔۔؟
جسکا متلاشی تھا دل آج وہ دوبارہ تو ملا۔
عشق کے سحر میں قید ھے اسد دل اپنا۔
فرار ممکن نہیں چلو رہائی کا اتارہ تو ملا