ہمیں بھی اپنے در پہ بلا
کرتے ہیں ہم یہ دعا
پرسہ دیتے رئیں گے سدا
چلیئے کربلا چلیئے کربلا
وہ منظر شام غربیاں
چھنی چاردیں سر میداں
کیسے ہو گا حق اب ادا
چلیئے کربلا چلیئے کربلا
شبیر کے روضے دو حاضری
رو رو کے سناؤ اپنی عرضی
ہر بیماری سے دیتا ہے ہم کو شفاء
چلیئے کربلا چلیئے کربلا
مصدق اٹھا آج دونوں ہاتھ اپنے
ان کے در سے کچھ تو مانگ لے
وہ دیتے ہیں جو بھی مانگتا ہے سدا
چلیئے کربلا چلیئے کربلا
چلیئے کربلا چلیئے کربلا