Add Poetry

چمک

Poet: hasanpurki By: m.hassan, karachi

ایک وقتی چمک ہے
ایک جزوی چمک ہے
ایک دائمی چمک ہے

وقتی چمک حکمرانوں کی ہے
جزوی چمک وزیروں کی ہے
دائمی چمک صرف اس رب کی ہے

وقتی چمک سب دلالی ہے
جزوی چمک ایک خیالی ہے
دائمی چمک صرف لافانی ہے

یہ دنیا فانی ہے یہاں کی ہر چیز فانی ہے
مت اتراو اے انسانو یہاں کی ہر چیز فانی ہے

جو اترا رہا ہے یہاں سمجھ لو اسکی بربادی ہے
جو اکڑتا پھرتا ہے محشر میں خود فریادی ہے

اسی لئے تو رب نے کہا کہ انسان ظالم جاہل ہے
بے وقوف سمجھتا ہی نہیں کیا اسکی نادانی ہے

صدر ہو یا ؤزیر، مشیر ہو یا کوئی اور معتبر
بس سب وقتی عیاشی ہے باقی عمر رسوائی ہے

فرعون و شداد رہے نہ باقی نمرود نہ یزید
پھر تم کس کھیت کی مولی ہو خوش ہو اپنی چمک پہ شدید

کسی کی چمک کیا چھینو گے تم خود تیری چمک اوروں کی دین
مت کر ایسی باتیں گستاخ ورنہ ہوجاوگے تم بے دین

نواز،زرداری یا ہو کوئی مجھ جیسا پرکی
سب کو چاہیے کہ بن جائے ایک سچا پاکستانی

اللہ نے خلق فرمایا ہے ہم سب کو صرف آزمائش کے لئے
کوئی فقیر ہو یا زرداری یہ ساری چمک اسی کی ہے

مٹی کے پتلے تیری کیا مجال تو اک دم کا مالک بھی نہیں
یہ زندگی کے شب و روز کی چمک سب کچھ اسکے دم سے ہے

Rate it:
Views: 345
09 Apr, 2012
More Political Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets