Add Poetry

چمکتے جگنو کی روشنی گو ستاروں جیسی

Poet: ناصؔر دھامسکر-مجگانوی By: Nasir Ibrahim Dhamaskar, Ratnagiri

چمکتے جگنو کی روشنی گو ستاروں جیسی
خلا میں بکھرے چہار طرفہ چراغاں جیسی

گھٹائیں ساون کی گھرنے جب لگتی ہیں یکایک
فضا بدلتی چلے خراماں خراماں جیسی

پھوار رم جھم سہی مگر ہر طرف ہی جل تھل
نمی سے محسوس تازگی بھی نمایاں جیسی

وہ تتلیوں کا چہکنا، وہ بھنوروں کا مچلنا
سماں سہانا، لڑی پروئی فراواں جیسی

حسین منظر سموئے، برسات کی چلے رت
رہی کئی یادیں منسلک و نقش، در حقیقت

سعی پکڑنے کی رہتی بھی اس ننھی سی جاں کو
صراحی میں قید کرنے کی بھی ہوتی شرارت

اجالوں سے کھیلنا، پرکھنا یہی تھی بس دھن
بڑوں سے کرتے ہمیشہ بھی عاجزی و سماجت

خدا نے ناصر حقیر مخلوق کو نوازا
جو اضطرابی کو چھوڑیں تو پائیں اس کی قدرت

Rate it:
Views: 588
04 Nov, 2021
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets