چٹھی نہ کوئی سندیس
جانے وہ کون سا دیس
جہاں تم چلے گئے
اس دل کو لگا کے ٹھیس
جانے وہ کون سا دیس
جہاں تم چلے گئے
اک آہ بھری ہوگی
ہم نے نہ سُنی ہوگی
جاتے جاتے تم نے
آواز تو دی ہوگی
ہر وقت یہی ہے غم
اُس وقت کہاں تھے ہم
کہاں تم چلے گئے
ہر چیز پہ اشکوں سے
لکھا ہے تمہارا نام
یہ رستے گھر گلیاں
تمہیں کر نہ سکے سلام
ہائے دل میں رہ گئی بات
جلدی سے چُھڑا کر تم ہاتھ
کہاں تم چلے گئے
اب یادوں کے کانٹے
اس دل میں چھبتے ہیں
نہ درد ٹھہرتا ہے
نہ آنسو رکتے ہیں
تمہیں ڈھونڈ رہا ہے پیار
ہم کیسے کریں اقرار
کہ ہاں تم چلے گئے
جانے وہ کون سا دیس
جہاں تم چلے گئے