ملنا ہمیں بے کلی چپکے چپکے
جانا اس گلی چپکے چپکے
دل لگانے کی عجب یہ سزا
پڑی مہنگی دل لگی چپکے چپکے
کوٹ کا منصوبہ رہا زیر غور
آتی گئی پر سردی چپکے چپکے
انڈین بیٹسمین وکٹ سے گئے چپک
ہم نے سنی کمنٹری چپکے چپکے
بیتے دنوں کی داستاں تھی رقم
ہم پڑھتے گئے ڈائری چپکے چپکے
باغ میں جھاڑی کی اوٹ
کسی کی وہ ہنسی چپکے چپکے
پہلے تھی ہر دم چیٹنگ بکس
بیاہ کر پریت گزاری چپکے چپکے
منے کا پارٹ ٹائم جاب
چوستے رہیں چوسنی چپکے چپکے
گرانی کی جوانی کو روتے رہے ہم
وہ نکھرتی رہی چپکے چپکے