ملک کے سامنے ہاتھ جوڑے کھڑی یہ کہنے قوم ہوگی پہلےتو ٹوٹا تھا جیسےاک بار پھر سے ویسے ٹوٹ جا مصرعہ دلاور فگار کا اچھی طرح یاد ہےحکمرانوں کو لے کے رشوت پھنس گیا ہے دےکے رشوت چھوٹ جا