چھوڑ امید اسے اب نہیں آنا شاید

Poet: Maham Shah By: danish, khi
Chore Umeed Usay Ab Nahi Aana Shayad

چھوڑ امید اسے اب نہیں آنا شاید
آنا بھی ہے تو نہیں ہم کو بتانا شاید

صبر آیا ہے ہمیں اشک فشانی سے ہی
مل ہی جائے کوئی اس کو بھی بہانہ شاید

اس نے اچھا ہی کیا بن مجھے بتلائے گیا
جان لے لیتا مری اس کا یوں جانا شاید

ان کا اپنا بھی جو جائے گا بنا بتلائے
تب اس احساس کو سمجھے گا زمانہ شاید

وہ ایک دن آئے گا دریا کے کنارے ماہمؔ
تب مری پیاس کو سمجھے گا زمانہ شاید

Rate it:
Views: 1639
16 Feb, 2020
More Maham Shah Poetry