چھپا چاند سورج گھناؤں کے پیچھے

Poet: اے بی شہزاد By: اے بی شہزاد, Mailsi

چھپا چاند سورج گھناؤں کے پیچھے
ہوا سانحہ ہے یہ گاؤں کے پیچھے

ابھی تو حقیقت ہے قدغن میں لپٹی
محبت چھپی ہے جفاؤں کے پیچھے

مری ماں کی ہیں ساتھ میرے دعائیں
ابھی تک اثر ہے دعاؤں کے پیچھے

چرا سب گئے ہیں مرا تو لٹیرے
بچا کچھ نہیں ہے اناؤں کے پیچھے

ذرا دیر رک جا حسیں ہے نظارہ
کہ بدلی چھپی ہے فضاؤں کے پیچھے

ستم جو ہوئے ہیں وہ دیکھے ہیں سب نے
نہیں کوئی بھاگا صداؤں کے پیچھے

محبت نہیں دیکھتی کچھ بھی شہزاد
لٹا دی ہے جاں بے وفاؤں کے پیچھے

Rate it:
Views: 1691
23 Mar, 2022
More SMS Poetry