محبت کی زنجیر سے ڈر لگتا ہے کچھ اپنی تقدیر سے ڈڑ لگتا ہے جو مجھے میرے دوست سے جدا کر دے ہاتھ کی اس لکیر سے ڈر لگتا ہے