ڈھونڈ رہا ہے فرنگ عیش جہاں کا دوام
Poet: علامہ اقبال By: Ghazanfar, Islamabad
ڈھونڈ رہا ہے فرنگ عیش جہاں کا دوام
وائے تمنائے خام وائے تمنائے خام
پیر حرم نے کہا سن کے میری رویداد
پختہ ہے تیری فغاں اب نہ اسے دل میں تھام
تھا ارنی گو کلیم میں ارنی گو نہیں
اس کو تقاضا روا مجھ پہ تقاضا حرام
گرچہ ہے افشائے راز اہل نظر کی فغاں
ہو نہیں سکتا کبھی شیوۂ رندانہ عام
حلقۂ صوفی میں ذکر بے نم و بے سوز و ساز
میں بھی رہا تشنہ کام تو بھی رہا تشنہ کام
عشق تری انتہا عشق مری انتہا
تو بھی ابھی نا تمام میں بھی ابھی نا تمام
آہ کہ کھویا گیا تجھ سے فقیری کا راز
ورنہ ہے مال فقری سلطنت روم و شام
More Allama Iqbal Poetry






