وہ باتوں کو اپنی بھلا کیوں نہ بھولیں جو دولت سے رشتہ فقط جوڑتے ہیں کہاں کے ہیں وعدے کہاں دین انکا جو کرسی کی خاطر وطن توڑتے ہیں