مجھ سے پہلی سی محبت میری محبوب نہ مانگ
سب یہ کہتے ہیں کہ شادی سے درخشاں ہے حیات
یہ اگر ہو تو غم دہر کا جھگڑا کیا ہے
اس سے ہی سنتے تھے“عالم میں بہاروں کو ثبات“
اس کے بن اور بھلا دنیا میں رکھا کیا ہے
بیوی مل جائے تو گھر پر سکوں ہو جائے
یوں نہ تھا میں نے فقط چاہا تھا یوں ہو جائے
اور بھی غم ہیں زمانے میں اس پھڈے کے سوا
خود کشی کرنے کے رستے بھی اور کم ہیں بھلا؟
خواب تعبیر نہیں مانگتے یوں اوٹ پٹانگ
مجھ سے پہلی سی محبت میری محبوب نہ مانگ
ان گنت صدیوں کے تاریک بہیمانہ ستم
نیم مردہ سے نظر آتے ہیں شوہروں کے جسم
خاک میں لتھڑے ہوئے پسینے میں نہائے ہوئے
ٹولیاں بچوں کی کاندھوں پہ بھی اٹھائے ہوئے
جا بجا ُپٹتے ہوئے دیکھے ہیں ان آنکھوں سے
کان پکڑائے ہوئے،پسلیاں تڑوائے ہوئے
لوٹ جاتی ہے ادھر کو بھی نظر کیا کیجئے
اب بھی دلکش ہے یہ میک اپ مگر کیا کیجیے
خواہ مخواہ مار دوں میں موت کے کنویں میں چھلانگ
مجھ سے پہلی سی محبت میری محبوب نہ مانگ
۔۔۔۔۔۔۔۔ فیض کی روح سے معزرت کے ساتھ۔۔۔۔۔کمزور دل حضرات احتیاط سے پڑھیں۔۔شکریہ