Add Poetry

کبھی اشارا ہوا بھی ایسا کہ رازٍِ دل سب بتا دیا

Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر, Mumbai, India

کبھی اشارا ہوا بھی ایسا کہ رازٍِ دل سب بتا دیا
کبھی زباں بھی کھلی نہیں پر تو ماجرا سب سنا دیا

کبھی حضوری بھی ایسی کہ زندگی حقیقت ہو ہی جائے
ہوئی جو دوری تو زندگی کو فسانہ ہی تو بنا دیا

انہیں کے در کی تو خاک چھانیں یہی تمنا تو اپنی ہے
رہا جو وابستہ ان کے در سے نصیب سوتا جگا دیا

اسی نے دریا چلا دیئے دو کہ اک ہے کھارا تو اک میٹھا
عجیب کاریگری ہے یہ آڑ بیچ میں تو لگا دیا

وہ کیسے بے بس ہی نوجواں تھےکہ غار میں ہی چھپے رہے
انہیں کو فاتح بنا کے سب کو سبق انوکھا پڑھا دیا

کرے جو جیسا بھرے وہ ویسا یہ بات پیش نظر رہے
رہے عمل پرنظر ہمیشہ یہ اثر نے ہی سکھا دیا

Rate it:
Views: 312
27 Nov, 2022
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets