کبھی الوداع نہ کہنا
اس وعدے پر کہ ہم پھر ملیں گے
اس خواہش پر کہ دل پھر جڑیں گے
اس حقیقت پر کہ ہم ہمیشہ دوست رہیں گے
اس خوبصورتی پر کہ ہم پیار کریں گے
اس قربانی پر کہ ہم کچھ پل دور رہیں گے
اس احساس پر کہ ہم پھر ہنسیں گے
اس رات پر کہ ہم پھر تاروں تلے بیٹھیں گے
اس روشنی پر کہ ہم ہمیشہ ایسے دمکیں گے
اس ہوا پر کہ ہم یونہی خوش رہیں گے
اس خط کے الفاظ پر کہ ہم ایکدوسرے کے رہیں گے
اس خاموش پلوں کے بول پر کہ ہم ملتے رہیں گے
اس بند مٹھی کے زور پر کہ ہم آپکا ہاتھ تھامے رہیں گے
اس قدموں کی چاپ پر کہ ہم یونہی ساتھ چلتے رہیں گے
بس اے دوست
کبھی الوداع نہ کہنا
اس وعدے پر کہ ہم پھر ملیں گے