کبھی جب لبوں پر وہ نام آگیا ہے
نگاہیں جھکیں، وہ مقام آ گیا ہے
وہ موسم گلوں کا یا خوش رنگ_عالم
انہی (ص) کے سبب سے دوام آگیا ہے
نہ مانگوں میں ہیرا ، نہ موتی ، نہ گوہر
تری رحمتوں کا پیام آگیا ہے
ہر اک رت میں ہم کو وہ موسم ملا ہے
سندیسیۂ گل صبح و شام آگیا ہے
نگاہوں میں جس کے ہیں قطرے ، سمندر
وہ شاہ_عرب(ص) خوش خرام آگیا ہے
جہالت سے بے نورعالم بہت تھا
صدف عزم و ہمت کا جام آگیا ہے