Add Poetry

کبھی حق کو چھپاؤں تو کلیجہ منہ کو آتا ہے

Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر, Mumbai, India

کبھی حق کو چھپاؤں تو کلیجہ منہ کو آتا ہے
حقیقت سے پرے کچھ بھی کہوں یہ جی جلاتا ہے

کسی کے درد سے بے درد رہنا یہ نہیں سیکھا
کسی کا دل دٌکھانا جان پر یہ بن ہی آتا ہے

یہ گزرے زندگی بس بندگی پر یہ تمنا ہے
جو ہو نہ بندگی تو زندگی کا لطف جاتاہے

جو ان کے درد سے نسبت رہے تو چین ملتا ہے
جو ان کا درد نہ ہو تو یہ الجھن اور بڑھاتا ہے

اُنہیں کی یاد میں بس محو رہنا خوش نصیبی ہے
جو ان کی یاد نہ ہو تو یہ دل ویراں ہوجاتا ہے

سناؤں دردِ پنہاں تو یہ ہمت ہی نہیں ہوتی
دکھاؤں داغ حسرت کے نہ یہ دل کو ہی بھاتا ہے

کوئی شکوہ نہیں ہے اثر کو دل ٹوٹ جانے کا
یہ دل کے ٹوٹنے پر کوئی پھولے نہ سماتا ہے

Rate it:
Views: 225
17 Nov, 2022
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets