Add Poetry

کبھی راہِ طلب میں دل کو آسانی نہیں ہوتی

Poet: Murad Ahmad Azmi By: Murad Ahmad, Azamgarh

کبھی راہِ طلب میں دل کو آسانی نہیں ہوتی
جنہیں اپنی گناہوں پر پشیمانی نہیں ہوتی

ہزاروں بجلیاں ٹوٹے شبِ اسریٰ نشیمن پر
مجھے اب حال پر اس کے حیرانی نہیں ہوتی

کسی مفلس کے کاسے سے نیوالا چھیننے والے
بجھے دل پر کبھی صاحب کی سلطانی نہیں ہوتی

اگرچہ لاکھ لے آوں ستارے اپنی چوکھٹ پر
مگر پھر بھی میرے گھر ميں تابانی نہیں ہوتی

کوئی تو راز ہے آخر چھپائے جا رہا مجھ سے
وگرنہ عشق میں اتنی بھی نادانی نہیں ہوتی

اگر ممکن ہو گلشن کے اصولِ ارتقا بدلو
اکیلے خار سے گل کی نگہبانی نہیں ہوتی

Rate it:
Views: 1877
01 Sep, 2020
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets