Add Poetry

کبھی شفق تو کبھی گل کبھی جناں مہکے

Poet: مشتاق By: مشتاق, Gilgit

کبھی شفق تو کبھی گل کبھی جناں مہکے
تمہارے نقش قدم بھی کہاں کہاں مہکے

کوئی امین صداقت ادھر سے گزرا ہے
قدم قدم پہ جو یوں راہ امتحاں مہکے

یہ کس کے نام کی خوشبو ہے میرے شعروں میں
نفس نفس ہے معطر مشام جاں مہکے

چمن بدوش وہ آئے مرے تصور میں
مرے خیال و معانی کا کل جہاں مہکے

یہ کس نے رخت سفر باندھنے کی ٹھانی ہے
زمین وجد میں ہے اور آسماں مہکے

جنہوں نے راہ صداقت میں اپنی جانیں دیں
پڑھو جو داستاں ان کی تو داستاں مہکے

Rate it:
Views: 86
02 Feb, 2025
More Valentine Day Poetry
ایک دن منایا جانا چاہیے ایک دن منایا جانا چاہیے
میرا بھی
سانس کی بے آواز لہروں پر
تیرتی زندگی کے ساتھ
بے نشان ساحلوں پر
بکھری سیپیوں کے ہم راہ
سرد موسموں میں
کوچ کر جانے والے پرندوں کے سنگ
انجان سر زمینوں پر
کسی ان دیکھے رنگ کے
پھول کی پتیوں سے پھوٹتی
پر اسرار خوشبو کے بازووں میں
تم مناتے ہو مدر ڈے
اور حصار میں رہتے ہو
مامتا کے نور کے
تم مناتے ہو فادر ڈے
اور گھنے درختوں کی چھاؤں
محسوس کرتے ہو
تم مناتے ہو ویلنٹائن ڈے
اور اپنی محبوبہ کے سامنے
سرخ رو ٹھہرتے ہو
تمہارا دل طواف کرتا رہتا ہے
بے پایاں محبتوں کا
اور تم محبت کا ہر دن مناتے ہو
دکانیں سج جاتی ہیں
رنگ برنگے پھولوں سے
چاکلیٹ اور کیک کی مٹھاس سے
قیمتیں مختلف سہی
مگر اظہار کی سکت
تمہاری قوت خرید میں رہتی ہے
میں تمہارے باپ کی محبت کا
ہر رنگ
ہر ذائقہ جانتی ہوں
ایک دن منایا جانا چاہیے
میرا بھی
مجھے معلوم ہے
تم یہ دن منا سکتے ہو
مگر یہ دن
سارے دنوں میں سرایت کر گیا ہے
تم اسے نہیں ڈھونڈ سکتے
کوئی ایک دن مختص بھی کر دو
تو اس کا عنوان
تمہارے اظہار کی سکت سے باہر ہے
مصدق رفیق
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets