Add Poetry

کبھی ظلمتوں کے پیچھے کوئی روشنی بھی آئے

Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر, Mumbai, India

کبھی ظلمتوں کے پیچھے کوئی روشنی بھی آئے
یہ گھٹا جو غم کی چھائی نہ تو جاودانی پائے

ہے طویل آرزو بھی نہ خبر کسی کو پل کی
کہ چراغ کوئی جلتا کبھی پل میں بجھ بھی جائے

یہ جو زندگی ہے اپنی یہ تو جیسے بلبلہ ہو
جو پلک جھپکتے نکلے تو کبھی بھی ڈوب جائے

کوئی شاہ ہے جہاں میں تو گدا بھی ہے کوئی
یہ جو زندگی بھلی ہو یا بری بھی بیت جائے

ہوئے نامور بھی کیسے وہ سکندر یا ہو پورس
نہ کبھی بھی اپنی حسرت کوئی پوری کر دکھائے

جو خلوص ہو عمل میں تو عمل کا وزن بھاری
نہ خلوص ہو عمل میں تو عبث سعی ہوجائے

یہی اثر کا ہر لمحہ تو ہو ان کی جستجو میں
ہر گھڑی ہو قیمتی بھی جو سدا ہی سکھ دلائے

Rate it:
Views: 765
05 Jan, 2023
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets