کبھی نیند تو کبھی تیری یاد آتی ہے
جب تیری یاد آتی ہےتو نینداڑجاتی ہے
ایک ملاقات کےسوااور کچھ نہیں مانگا
اتنی سی بات کےلیےتوکیوں تڑپاتی ہے
کہاں اس دلدل میں خود کوپھنسابیٹھا
تجھےمناتاہوں تو پڑوسن روٹھ جاتی ہے
اب آنسو بہانےکےسوا کوئی کام نہیں ہے
کبھی تیری یاد تو کبھی پڑوسن رلاتی ہے
تم سےتو ہمسائی کی ساس اچھی ہے
جو چوری چوری خوابوں میں مل جاتی ہے
دن رات میں اس کی سلامتی کی دعاکرتاہوں
جو میرےاداس دل کو خوش کرجاتی ہے