کبھی پڑوسن تو کبھی گمان بولتا ہے

Poet: M.ASGHAR MIRPURI By: M.ASGHAR MIRPURI, BIRMINGHAM

کبھی پڑوسن تو کبھی گمان بولتا ہے
بات کروں تو بل ڈاگ درمیاں بولتاہے

ہمسائی جب فون پہ بات کرتی ہے
لگتا ہے اس کا سارا مکان بولتا ہے

اپنے پالتو بل ڈاگی پر جب چلاتی ہے
یوں لگتا ہےجیسےمیراکان بولتا ہے

ہمسائی کہ بولنے کانیا انداز ایساہے
اس کےساتھ ساراجہان بولتا ہے

کل بڑے پیار سےوہ کہنےلگی اصغر
میرادل تجھ پہ ہو جاؤں قربان بولتا ہے

Rate it:
Views: 341
19 Nov, 2011