کبھی گرتی ہےکبھی سنبھلتی ہے ہمسائی چیونٹی کی طرح چلتی ہے پیار کےزینے پہ اسےچڑھابیٹھا اب وہ کسی طرح نہ اترتی ہے لگتا ہے برسات ہونےلگےلگی جب وہ بجلی کی طرح گرجتی ہے جمعہ کہ دن بھی ناغہ نہیں کرتی پابندی سےمیری شاعری پڑھتی ہے