کبھی یہ دل کرتا ہے کہ بس کچھ ایسا لکھا جائے
کہ قلم کی سیاہی کے ساتھ سب کچھ یوں بہہ جائے
صحفہِ دل کی ہر اک بات قلم کی نوک پہ آ جائے
اور اک اک آنسوں کی مانند ,ہر ہر حرف بھر جائے
اندرجو محشر برپا ہے, کیسے بھی سکوں میں آجائے
اور دردِدل کی شدت سب پہ یوں عیاں ہو جائے
میں کچھ عام لکھ لوں اور سب کی سمجھ میں آجائے