حضرت کاتِب نے کیا لُطفِ بیاں پیدا کیا مہربانی کی جگہ پہ “مہرِ نانی“ لکھ دیا حد تو یہ کہ رسمِ شادی کو بنا ڈالا مذاق عقدِ شانی کی جگہ پہ “عقدِ ثانی“ لکھ دیا