Add Poetry

کتنی سرکش بھی ہو سرپھری یہ ہوا رکھنا روشن دیا

Poet: Amjad Islam Amjad By: laiba, khi
Kitni Sarkash Bhi Ho Serphiri Yeh Huwa Rakhna Roshan Diya

کتنی سرکش بھی ہو سرپھری یہ ہوا رکھنا روشن دیا
رات جب تک رہے اے مرے ہم نوا رکھنا روشن دیا

روشنی کا وظیفہ نہیں وہ چلے راستہ دیکھ کر
وہ تو آزاد ہے مثل موج صبا رکھنا روشن دیا

رات کیسی بھی ہو خوف کے چور کی گھات کیسی بھی ہو
اپنی امید کا اپنے وشواس کا رکھنا روشن دیا

شب کی بے انت ظلمت سے لڑ سکتی ہے ایک ننھی سی لو
راہ بھولے ہوؤں کو ہے بانگ درا رکھنا روشن دیا

آشنا کی صدا گھپ اندھیرے میں بن جاتی ہے روشنی
اس شب تار میں اپنی آواز کا رکھنا روشن دیا

روشنی کی شریعت میں روز ازل سے یہی درج ہے
جوت سے جوت جلتی رہے گی سدا رکھنا روشن دیا

مجھ سے امجدؔ کہا جھلملاتے ہوئے اختر شام نے
اس کو آنا ہی ہے وہ ضرور آئے گا رکھنا روشن دیا
 

Rate it:
Views: 1733
14 Jul, 2017
Related Tags on Amjad Islam Amjad Poetry
Load More Tags
More Amjad Islam Amjad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets