کتنے مچھ منڈے یہاں اور مچھند ر کتنے
گود میں بچہ لئے آئے ہیں شو ہر کتنے
راز بھر پو ر جوانی کا بتا د ے ظا لم
کتنے ٹن سیب لگے اور ٹما ٹر کتنے
جان من بال کھلے چھت پہ نہ یوں آیا کرو
سب منڈ یروں پہ نکل آتے ہیں بندر کتنے
شیخ مت کہئے بہک جاتے ہیں پینے والے
بن پئے پھو ڑ دئے آپ نے ساغر کتنے
ہجر کی شب سے بھی بد تر تھی حسن وصل کی رات
رات بھر کاٹا کئے گال پہ مچھر کتنے