آؤ سب چلیں کربلا
جہاں ہوتی ہے دور ہر بلا
آؤ سب چلیں کربلا
اسی خاک کوآنگھوں سے لگالو
اسی خاک کو شفا بنا لو
جہاں ملتی ہے ہر درد کی دوا
ہاتھ اٹھاؤ اور ما نگو دعا
کوئی غم نہ ملے غم حسین کے سوا
اب یہی ہو سب کی دعا
بیماروں کوعطا کر شفا
بس یہی ہے صدا پر صدا
جہاں پوری ہوتی ہے ہر دعا
مصدق تو بس ہے آپ کا غلام
آپ کے وسیلے سے ہے روشن اس کا نام
جو صبح و شام دیتا ہے یہ صدا
آؤسب چلیں کربلا