اب دعا ہے یہی دن رات کرم کر مولا
کہ سدھر جائیں یہ حالات کرم کر مولا
کون ہے تیرے سوا ہم بھلا کہاں جائیں
تو ہی سنتا ہے مناجات کرم کر مولا
تیرے سجدے میں سر جھکائے سبھی کہتے ہیں
کر دے رحمت بھری برسات کرم کر مولا
اپنے در کے سوالیوں کی جھولیاں بھر دے
پوری کر دے سبھی حاجات کرم کر مولا