Add Poetry

کرکٹ - 2/3

Poet: امن وسیم By: امن وسیم, ملتان

ایمپائرنگ
ایمپائرنگ میں نیا اک تجربہ کیا
کھڑا رہا اٹھا کے میں ایک لات مسلسل
ویمپائر لگ رہا تھا جب کھڑا تھا دھوپ میں
کرنے لگا تب یاد کمرہ جات مسلسل
چھکے کا اشارہ ذرا اسٹائل میں دیا
سب دیکھنے لگے میری حرکات مسلسل
پی گیا اسٹمپ اور کھا گیا اک کیچ
لینے لگا پھر میں ڈکارات مسلسل
وائڈ کہا ہر بال کو جو بیٹ ہو گئی
سب توڑتا رہا میں روایات مسلسل
نو بال دی وہ بال جو گھٹنے پہ تھی لگی
کرنے لگا بیٹر پہ احسانات مسلسل
رشوت کے طور پر نظرانے کے نام پر
کرنے لگا نچھاور وہ عطیات مسلسل

باؤلنگ
باؤلنگ میں تو میری کوئی پوچھ ہی نہیں
رہتے ہیں بلے باز کو خطرات مسلسل
اسٹارٹ لینے کیلیے جب باؤنڈری تک گیا
سمجھنے لگے شعیب سب حضرات مسلسل
تھک ہار کے کیپر بھی مجھے گھورنے لگا
وائڈ چلی گئی تھیں بالیں سات مسلسل
میں کیا بگاڑ سکتا تھا اپنے رقیب کا
وہ یتد دلا رہا تھا میری اوقات مسلسل
قد میں وہ بڑا تھا مجھ سے بھی دو گنا
سنتا رہا میں اس کی لغویات مسلسل
جی بھر گیا تھا ایک ہی اوور میں،اس قدر
چھکوں کی میں نے کھائی تھی سوغات مسلسل
ففٹی کرادی میں نے اپنے پہلے اوور میں
سب کو دکھا رہا تھا میں کرشمات مسلسل

Rate it:
Views: 579
11 Apr, 2013
Related Tags on Funny Poetry
Load More Tags
More Funny Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets